جب انسان بگڑ جاتا ہے تو وہ ایک حیوان بن جاتا ہے، وہ اپنے آس پاس موجود لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ صرف اپنی میں میں مگن رہتا ہے، اور وہ ہمیشہ صرف اپنے بارے میں سوچتا ہے۔
لیکن جب انسان اصلاح پا لیتا ہے تو وہ فرشتہ بن جاتا ہے
انسان میں اللہ تعالیٰ نے دو مادے رکھے ہیں ایک انسانیت کا اور دوسرا حیوانیت کا۔
جب انسان اپنے نفس کی باتیں سنتا ہے تو حیوانیت اس پر غالب ہوتی ہے اور جب انسان اپنے نفس کی نہیں سنتا اور اللہ کے احکامات پورے مانتا ہے تو نورانیت اس پر غالب ہوتی ہے اور وہ ایک فرشتہ صفت بن جاتا ہے
اب بات یہ ہے کہ اصلاح کیا ہے؟
اصلاح ایک ایسی چیز ہے کہ انسان پورے کا پورا دین میں داخل ہو جائے اور اللہ کے احکامات کو پورے کرے اللہ کی عبادت کرے اللہ کی تسبیح کرے اور اللہ سے مدد مانگے
صرف اور صرف اللہ کی عبادت کرنے سے انسان فرشتہ صفت بن جاتا ہے لیکن، ہم ہیں تو انسان اس لئے ہمیں صرف انسان بننے کا کہا گیا ہے لہٰذا صرف اللہ کی عبادت کرنے کے بجائے اللہ کے بندیں کے حقوق ادا کرنا بھی فرض ہے۔
ماں باپ کے حقوق، بہن بھائیوں کے حقوق، رشتہ داروں کے حقوق، ہمسائیوں کے حقوق، غریبوں مسکینوں اور حتّیٰ کہ زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں کے حقوق ادا کرنا بھی ہم سب پر فرض ہے
اب ہم ایسا کیا کریں کہ ہمارا سارا کام ہو جائے؟
یہ کچھ سمپل سی باتیں ہیں جو میں بتانا چاہوں گا
- اخلاق سے بات کریں
- اپنے ماں باپ کی خدمت کریں
- اپنی بیوی سے محبت سے بات کریں
- اپنے بچوں سے شفقت برتیں
- رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک رکھیں
- ہمسائیوں کا خیال رکھیں
- غریبوں اور مسکینوں کی مدد کریں
- اگر آپ کہیں پر اہم عہدے پر ہیں تو مزدوروں پر رحم کریں
یہ سب تو ہوئیں حقوق العباد
اب آپ اگر حقوق العباد کے ساتھ حقوق اللہ بھی ادا کریں تو آپ صحیح معنوں میں اصلاح پا چکے ہیں اور اگر آپ اس پر عمل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی نیّت کریں اور شروع ہو جائیں
جزاک اللہ
0 Comments